1۔ ایسا سسٹم جس میں ہر شہری کی جان و مال محفوظ ہو۔
2۔ اچھی غذا صاف ستھری کسی ملاوٹ کے بغیر، ہر شہری کی قوت خرید کے اندر۔
3۔ ہر شہری کے روزگار کی ضمانت۔
4۔ اللہ تعالیٰ کے عطا کردہ معدنی، قدرتی، انسانی وسائل پر انحصار۔
5۔ نقل و حرکت کیلئے اچھی آرام دہ ٹرانسپورٹ۔
6۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے ،بری فوج، فضائیہ، بحریہ، ہمہ وقت بیدار۔
7۔ شہروں میں سسٹم کے محافظ پولیس اور خفیہ ادارے۔
8۔ ذیلی، اعلیٰ، عدالتوں میں سستے اور جلد انصاف کی فراہمی۔
9۔ بازار میں اشیائے ضروریہ کی فراہمی اور قیمتوں پر کنٹرول۔
10۔ ہر شہری کیلئے میٹرک تک لازمی تعلیم کی فراہمی۔ کیا پڑھایا جانا چاہئے۔
11۔ انجینئرنگ، میڈیکل اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی درسگاہیں۔
12۔ معیاری علاج معالجے کی مفت فراہمی۔
13۔ مقامی حکومتیں، صوبائی حکمرانی، مرکزی حکمرانی، پارلیمنٹ بالاتر، انتخابات کے قوانین عام شہریوں کیلئے معاون۔
14۔ ریاستی ادارے اپنی اپنی حدود میں ذمہ داریاں ادا کریں۔
15۔ یونیورسٹیاں اپنے اپنے علاقے میں موجود مسائل کا حل وہاں موجود وسائل کی روشنی میں تحقیق کے ذریعے بتاتی رہیں۔
16۔ اپنے وسائل، اپنی ضروریات کے مطابق مینو فیکچرنگ۔
17۔ اپنی ثقافت، اپنے تمدن اپنی تہذیب اور ادب کی میراث کا تحفظ۔
18۔ ہر شہری کو درج بالا سہولتیں بلا تفریق مذہب و مسلک اور زبان میسر ہوں۔
- میراثِ تمدن صرف 31 اکتوبر تک - June 19, 2025
- قومی سیاسی پارٹیاں، کتنی سیاسی کتنی جمہوری - June 15, 2025
- پاکستان: انسان پر سرمایہ کاری کیوں نہیں - June 12, 2025