صدر یحییٰ اور شیخ مجیب الرحمٰن کی بات چیت ہو رہی ہے اور 17 مارچ
نویں روز۔ 23 اپریل کی شام اطلاع ملتی ہے کہ دائیں بازو کے صحافیوں نے
‘اخبار جہاں’ کو ‘جنگ’ کی لوح میسر ہے۔ اس لیے مقبول ہو رہا ہے۔ جنوری
ایک اور قابل فخر واقعہ۔ مجید نظامی صاحب مجھے بلاتے ہیں۔ اور حکم دیتے ہیں
کالج کے وسیع سبزہ زار پر تقسیم اسناد کی تقریب منعقد ہو رہی ہے۔ گورنمنٹ
گورنمنٹ کالج جھنگ گورنمنٹ کالج جھنگ پنجاب کے بہت پرانے کالجوں میں سے ہے۔ قیام
یہ رپورٹ ہر دردمند پاکستانی کو پڑھنی چاہیے اس سے اندازہ ہو جاتا ہے کہ
کرفیو گولی مارشل لاء جلسوں میں نعرے لگتے ہیں۔ پاکستان کا مطلب کیا ۔۔۔۔۔۔ کرفیو
ربوے دیاں حوراں۔ ہائے ہائے 1951 کے الیکشن کے نتیجے میں 1953 کا ہنگامہ خیز
اچانک آنکھوں میں خون پٹیالے میں تو کسی مسلمان کو زندہ نہیں چھوڑا گیا تھا۔