میری نا اہلی شاید ملک کو اتنا اپ سیٹ نہ کرتی جتنا ایمرجنسی نے کیا۔صدر جنرل مشرف کا اعتراف

میری نا اہلی شاید ملک کو اتنا اپ سیٹ نہ کرتی جتنا ایمرجنسی نے کیا۔۔صدر جنرل مشرف کا اعتراف

3نومبر آرہی ہے۔ 13سال پہلے کی یاد تازہ ہوئی۔
اپنی کتاب ’اپ سیٹ‘ نکالی۔ اس میں صفحہ 129 پر ایمرجنسی یا مارشل لا کے زیر عنوان باب ہے۔
صدر مشرف کے چیف آف اسٹاف اپنے انٹرویو میں بتارہے ہیں :
’’ صدارتی انتخاب کا وقت نزدیک آنے پر خدشات بڑھ رہے تھے کہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری مشکلات پیدا کریں گے۔
’عدلیہ تحریک‘ اس وقت بہت بڑا بیانیہ لگ رہی تھی۔ لیکن اب یہ ایک منظّم منصوبہ دکھائی دے رہی ہے۔ عدلیہ کتنی آزاد ہوئی۔ یہ سب کے سامنے ہے۔ مگر صدر پرویز مشرف اسے اپ سیٹ سمجھتے تھے سازش نہیں۔
صدر پرویز مشرف مجھے بتارہے تھے کہ ہمیں مصدقہ اطلاع ملی تھی کہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری بطور صدر میری نا اہلی کا فیصلہ دینے والے ہیں۔ پہلے انہیں اکثریت نہیں مل رہی تھی تو انہوں نے بینچ کے ارکان میں اضافہ کیا۔ پارلیمنٹ میں سے 57فی صد ووٹوں کے باوجود وہ نا اہلی کا فیصلہ دے کر پورے نظام کو اپ سیٹ کرنے والے ہیں۔ ہم نے تو اسی اپ سیٹ کو روکنے کے لیے کئی دن کی طویل مشاورت کے بعد ایمرجنسی لگائی۔ لیکن اپ سیٹ پھر بھی ہوا۔ بلکہ زیادہ شدید۔ سول سوسائٹی باہر نکل آئی ۔ سیاستدان بھی احتجاج میں شامل ہوگئے۔ اگر سپریم کورٹ مجھے نا اہل قرار دے دیتی تو شاید اتنا بڑا اپ سیٹ نہ ہوتا۔‘‘
میں سوچ رہا تھا کہ اب یہ بصیرت بے سود ہے اس کا اندازہ اکتوبر 2007 کے آخر میں کرلیا جاتا کوئی اور راستہ اختیار کیا جاتا تو شاید ملک کی تاریخ کچھ اور ہوتی لیکن ہمارے ہاں جس قسم کا ماحول رہا ہے اس میں ہمیشہ ماورائے آئین اقدامات کو وقتی طور پر حالات پر کنٹرول کا ذریعہ سمجھا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

14 + eleven =